
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1893
تاریخ اجراء:06ربیع الاوّل1446ھ/11ستمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اشعار میں اللہ پاک کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا "عاشق" کہنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اشعار ہوں یا اس کے علاوہ عام گفتگو، کسی صورت میں بھی اللہ تعالیٰ کو عاشق کہنا جائز نہیں، لہٰذا اس سے بچنا لازم ہے۔
اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ، اللہ پاک کے لیے لفظ عاشق استعمال کرنے کے متعلق فرماتے ہیں:”ناجائز ہےکہ معنی عشق، اللہ عزوجل کے حق میں محالِ قطعی ہے،اور ایسا لفظ بے ورودِ ثبوتِ شرعی، حضرت عزت کی شان میں بولنا ممنوع قطعی۔“(فتاوی رضویہ جلد21، صفحہ114، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم