عورت کا شوہر کے لیے مختلف ڈیزائن کے سوٹ پہننا

 

خاتون کا اپنے شوہر کے لیے مختلف ڈیزائن والے سوٹ سلوا کر پہننا

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

خواتین کے بے سلے پیکنگ والے سوٹ لئے جائیں ، تو اس پیکنگ پر ایک خاتون کی تصویر ہوتی ہے جس نے اسی سوٹ کو سلوا کر پہناہوتا ہے اور اس کے مختلف ڈیزائن ہوتے ہیں، اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی خواہش کے مطابق اسی انداز میں کپڑے سلوا کر پہنے ، تو کیا حکم ہوگا جبکہ کسی نامحرم کے سامنے نہ جاتی ہو؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

بازار میں ملنے والے عورتوں کے بے سلے لباس پر جو تصاویر لگائی جاتی ہیں ، وہ مختلف طرح کی ہوتی ہیں۔ ان کپڑوں میں بعض لباس مکمل ساتر  یعنی عورت کے جسم کو مکمل طور پر چھپانے والے ہوتے ہیں جن میں فاسقہ یا بے حیاء عورتوں سے مشابہت نہیں پائی جاتی ، ایسے کپڑے پہننا بلاشبہ عورت کے لیے جائز ہے خواہ شوہر کے سامنے پہنے یا محارم کے سامنے پہنے ۔

بعض کپڑے مکمل ساتر(یعنی جسم کو چھپانے والے) نہیں ہوتے بلکہ کلائی ، پنڈلی ، پیٹ یا دیگر اعضا نظر آ رہے ہوتے ہیں ۔ ایسے لباس پہننے سے متعلق شرعی حکم یہ ہے کہ جو لباس فاسقانہ  وضع کا ہو فاسقہ عورتوں سے مشابہت پیدا کرتا ہو ، اس کو تنہائی میں شوہر کے سامنے پہننا بھی جائز نہیں  اگرچہ مشابہت کا ارادہ نہ ہو ۔ اور جو لباس مشابہت پیدا نہ کرتے ہوں ، ان کو صرف شوہر کے سامنے پہننا تو  جائز ہوگا  مگر چونکہ جسم کے بعض اعضا دکھائی دے رہے ہوتے ہیں ، اس لیے محارم یا اجنبی مردوں کے سامنے پہننے سے متعلق  پردے کے شرعی احکام کو ملحوظ رکھنا ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2206

تاریخ اجراء:02رمضان المبارک1446ھ/03مارچ2025ء