کیا سونے کی گھڑی میں وقت دیکھنا ناجائز ہے؟

سونے کی گھڑی میں وقت دیکھنا ناجائز کیوں؟

دار الافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

مرد اور عورت کو سونے کی گھڑی سے وقت دیکھنا جائز نہیں، اس کی وجہ کیا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

شریعت نے مرد کو سونے کی بعض چیزوں کے استعمال کی رخصت عطافرمائی ہے (جن کی تفصیل فتاوی رضویہ کے رسالے "الطیب الوجیز فی امتعۃ الورق والابریز"میں موجود ہے) ان مخصوص چیزوں کے علاوہ سونے کی تمام چیزیں مردکے لیے استعمال کرنا حرام قرار دیا ہے، اور سونے کی گھڑی اجازت یافتہ چیزوں میں شامل نہیں، لہذا مرد کے لیے سونے کی گھڑی کامطلقااستعمال جائزنہیں، نہ اسے پہننا اس کے لیے جائزہے، اورنہ اس میں وقت دیکھنا، کہ اس میں وقت دیکھنااسے استعمال کرنا ہی ہے۔

اور عورت کے لیے ان بعض چیزوں کے ساتھ ساتھ تمام زیورات کے بھی پہننے کی اجازت عطا فرمائی ہے، لیکن پہننےکے علاوہ، استعمال کے دوسرےطریقوں کی عورت کوبھی اجازت نہیں دی، اس لیے سونے کی گھڑی میں وقت دیکھنا، اس کے لیے بھی حرام ہے۔

فتاوی رضویہ میں ہے "اور سونے چاندی کا استعمال مرد کو مطلقا حرام ہو یہ صحیح نہیں، شر ع مطہر نے جہاں بے شمار صورتوں کی ممانعت فرمائی ہے وہاں بہت سی صورتوں کی اجازت بھی دی ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد 22، صفحہ 132، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

ردالمحتار میں ہے

قال فی الخانیہ:والنساء فیما سوی الحلی۔۔۔ من الذھب والفضۃ۔۔۔ بمنزلۃ الرجال.

ترجمہ: خانیہ میں فرمایا: سونے چاندی کے زیورات کے علاوہ میں عورت مردکے قائم مقام ہی ہے۔ (رد المحتار، کتاب الحظر و الاباحۃ، جلد 9، صفحہ 564، مطبوعہ: کوئٹہ)

فتاوی رضویہ میں ہے "سونے کی گھڑی یا چاندی کی گھڑی میں وقت دیکھنا مرد و عورت سب کو حرام ہے کہ عورتوں کو پہننے کی اجازت ہے نہ کہ اور طُرق استعمال کی۔" (فتاوی رضویہ، جلد 22، صفحہ129، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: "سونے چاندی کی گھڑی ہاتھ میں باندھنا بلکہ اس میں وقت دیکھنا بھی ناجائز ہے، کہ گھڑی کا استعمال یہی ہے کہ اس میں وقت دیکھا جائے۔" (بہار شریعت، جلد 3، حصہ16، صفحہ396، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

مزید فرماتے ہیں: "سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا اور ان کی پیالیوں سے تیل لگانا یا ان کے عطر دان سے عطر لگانا یا ان کی انگیٹھی سے بخور کرنا منع ہے اور یہ ممانعت مرد و عورت دونوں کے لیے ہے۔ عورتوں کو ان کے زیور پہننے کی اجازت ہے۔ زیور کے سوا دوسری طرح سونے چاندی کا استعمال مرد و عورت دونوں کے لیے ناجائز ہے۔" (بہار شریعت، حصہ16، صفحہ395،مکتبہ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4507

تاریخ اجراء: 10 جمادی الاخریٰ 1447ھ / 02 دسمبر 2025ء