دیوار پر سونے کی گھڑی لگانا جائز ہے؟

دیوار پر سونے کی گھڑی لگانے کا حکم

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

دیوار پر سونے کی گھڑی وقت دیکھنے کے لئے لگانا اور اس میں وقت دیکھنا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

سونے کی گھڑی میں وقت دیکھنا(مرد وعورت کسی کے لیے) جائز نہیں کہ یہ سونے کی چیز کا ایسا استعمال ہے، جو مرد و عورت دونوں کے لیے ناجائز ہے۔ لہذا وقت دیکھنے کے لیے دیوار پر سونے کی گھڑی لگانے کی بھی اجازت نہیں۔ رد المحتار میں ہے

قال فی الخانیۃ: و النساء فیما سوی الحلی۔۔۔۔ بمنزلۃ الرجال

ترجمہ: خانیہ میں فرمایا: سونے چاندی کے زیورات کے علاوہ سونے چاندی کے استعمال میں عورتوں کا حکم مردوں والا ہے۔ (رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الحظر و الاباحۃ، ج 09، ص 564، مطبوعہ: کوئٹہ)

فتاوی رضویہ میں ہے "سونے کی گھڑی، چاندی کی گھڑی میں وقت دیکھنا، مرد و عورت سب کو حرام ہے کہ عورتوں کو پہننے کی اجازت ہے، نہ کہ اور طرقِ استعمال کی۔" (فتاوی رضویہ، جلد 22، صفحہ 129، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

بہار شریعت میں ہے "عورتوں کو ان کے زیور پہننے کی اجازت ہے۔ زیور کے سوا دوسری طرح سونے چاندی کا استعمال مرد و عورت دونوں کے لیے نا جائز ہے۔" (بہار شریعت، حصہ 16، ص 395، مکتبۃ المدینہ)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-3967

تاریخ اجراء: 02 محرم الحرام 1447ھ / 28 جون 2025ء