
مجیب: ابو الحسن جمیل
احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-566
تاریخ اجراء: 17صفرالمظفر1444 ھ /14اکتوبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
قمیص کھڑے ہوکر پہن سکتے ہیں، البتہ پاجامہ یا
شلوار کھڑے ہوکر پہننا تنگدستی کا سبب ہے، لہذا جہاں تک ممکن ہو پاجامہ یا
شلوار بیٹھ کر ہی پہنی
جائے، اور اگر غسل خانہ میں
شلوار پہننے کی حاجت ہو اور وہاں بیٹھ
کر پہننا ممکن نہ ہو، تو مجبوراً کھڑے ہوکر پہنی جاسکتی ہے،اس میں
کوئی گناہ نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم