
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا واش روم میں بدبو دور کرنے کے لئے کوئی خوشبو دار اسپرے کر سکتے ہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! کر سکتے ہیں، اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں بلکہ اگر لوگوں سے تکلیف وغیرہ دور کرنے کے لئے اچھی نیت سے کیاجائے تو باعث ِ اجر و ثواب ہے۔ نیز یہ فضول خرچی نہیں کہ فضول خرچی بغیر منفعت والی چیزوں میں ہوتی ہے۔
فتاوی رضویہ میں ہے "فضول یہ کہ بے منفعت چیز میں حد سے زیادہ توسع وتدقیق جیسے مکان میں سونے چاندی کے کلس، دیواروں پر قیمتی غلاف، کھانا کھائے پر میوے شیرینیاں، پائچے گٹوں سے نیچے۔۔۔ (یہ) باختلاف مراتب مباح ومکروہ تنزیہی وتحریمی سے حرام تک۔"(فتاوی رضویہ، جلد 1، حصہ 2، صفحہ 845، رضافاؤندیشن، لاہور )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا محمد حسان عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-4183
تاریخ اجراء: 10ربیع الاول1447 ھ/04ستمبر 2520 ء