
مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر:WAT-1686
تاریخ اجراء: 06ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/27مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
وضو یا
غسل میں کوئی عضو دھلنے سے رہ جائے ،تو یادآنے پرفقط اسی عضو کو دھولینا کافی ہے،دوبارہ سے
مکمل وضو یا غسل کرنا ضروری
نہیں ہے۔البتہ! یہ خیال
رہے کہ اگر واقعی کوئی فرض عضو دھلنے سے رہ گیا، پھر اسی حالت میں نماز اداکرلی
اوربعدمیں یادآیا تو وہ
نماز نہ ہوگی کیونکہ فرض رہ جانے کی وجہ سےوضو یا غسل ہی
نہ ہوا،اور جب وضو یاغسل نہ ہوا ،تو
نماز بھی نہ ہوئی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم