
مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-398
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگرعورت کو شرعی عذر(یعنی حیض
و نفاس ) کسی نماز کے وقت میں
شروع ہو اور اس وقت کی ابھی نماز ادانہ کی ہو، تو کیا
وہ نماز قضاء پڑھنی ہو گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ
ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جس وقت کی
فرض نمازنہیں پڑھی اور وقت کے دوران ہی حیض یا
نفاس آگیا،تو اس وقت کی نماز معاف ہوجائے گی ۔جیساکہ
بہار شریعت میں ہے:”نماز کا آخر
وقت ہو گیا اور ابھی تک نماز نہیں پڑھی کہ حَیض آیا
،یا بچہ پیدا ہوا، تو اس وقت کی نماز معاف ہو گئی، اگرچہ
اتنا تنگ وقت ہو گیا ہو کہ اس نماز کی گنجائش نہ ہو۔“(بہارشریعت،جلد1،
صفحہ 380، مکتبۃ المدینہ کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم