
فتوی نمبر:WAT-108
تاریخ اجراء:16صفر المظفر1443ھ/24ستمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی نے اپنے ہاتھ پر نام کا ٹیٹو بنوایا پھر اس کو
احساس ہوا کہ یہ غلط ہے اور اس نے توبہ بھی کر لی تو کیا
اس کو صاف کروانا ضروری ہے اور اگر
صاف نہیں کرواتا تو وضو ہو جائے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ٹیٹو کو آپرىشن کروا کر یا کُھرچ کر مِٹانا واجب نہىں ہے کیونکہ
اس میں مشقت ہے ، البتہ اسے چھپا کر
رکھے ، اگر کوئی دیکھ لے تو اُسے بتا دے کہ مىں نے توبہ کر لى ہے ۔ اور
صاف کیے بغیر وضو کیا تو وضو ہو جائے
گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم