
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگرلوٹے سے وضو کیا اوربچا ہوا پانی پی لیا جائے تو کیا اس سے بھی بیماریاں دور ہوتی ہیں؟
سائل: دانش قریشی۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں وضو کے بچے ہوئے پانی کو پینے سے بیماریوں سے شفا حاصل ہوتی ہے۔
علامہ ابوحفص عمربن احمد بن عثمان بغدادی المعروف ابن شاھین (متوفی 385ھ) اپنی کتاب ”الترغیب فی فضائل الاعمال و ثواب ذلک “ میں اپنی سند سے صحابہ کرام علیھم الرضوان کی ایک جماعت سے روایت کرتے ہیں کہ
”سمعنا النبی صلی اللہ علیہ و سلم یقول :الشرب من فضل وضوء المومن فیہ شفاء من سبعین داء۔“
ترجمہ: ہم نے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مومن کے وضو کے بچے ہوئے پانی میں ستر بیماریوں سے شفاء ہے ۔ (الترغیب فی فضائل الاعمال و ثواب ذلک صفحہ 154، حدیث 536، مطبوعہ بیروت)
اعلی حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں: ”بقیہ وضو کیلئے شرعا عظمت و احترام ہے اور نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم سے ثابت کہ حضور نے وضو فرما کر بقیہ آب کو کھڑے ہوکر نوش فرمایا، اور ایک حدیث میں روایت کیا گیا کہ اس کا پینا ستر(70) مرض سے شفاء ہے، تو وہ ان امور میں آب زمزم سے مشابہت رکھتا ہے۔“ (فتاوی رضویہ جلد 4، صفحہ 575، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی
مصدق: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری
فتوی نمبر: Web-36
تاریخ اجراء: 08 جمادی الاولی 1442ھ / 24 دسمبر 2020ء