
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1363
تاریخ اجراء: 27جمادی الثانی1445
ھ/10جنوری2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
وضو کے دوران کسی
کام میں مصروف ہونے کی وجہ سے پہلے دھویا ہوا عضو خشک ہو جائے
تو کیا شروع سے وضو کرنا ہو گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
وضو کے دوران کسی کام میں مصروف ہونے کی
وجہ سے پہلے دھویا ہوا عضو خشک ہو جائے بلا عذر ایسا کرنا خلاف سنت
اور مکروہ ہے، البتہ دوبارہ شروع سے وضو کرنا ضروری نہیں بلکہ جتنا
وضو باقی رہ گیا ہے، وہ کر لیا ،تو بھی وضو ہو جائے
گا۔ہاں اگر درمیان میں پھر وضو ٹوٹ گیا مثلاً واش روم ہو
آئے یا کوئی اور وجہ
وضو ٹوٹنے والی پائی گئی، تو دوبارہ شروع سے وضو کرنا ہو
گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم