
عورت کی کلائی کا کچھ حصہ کھلا ہو، تو نماز ہوجائے گی؟
جواب: ہوگی، کیونکہ سترِ کا چھپا ہونا نماز کی بنیادی شرط ہے اور وہ یہاں نہیں پائی گئی۔ نماز میں سترِ عورت کے اعتبار سےعورت کے حق میں دونوں کلائیاں (یعنی کہنی...
کیا پانی کے اسپرے سے وضو ہوجائے گا؟
جواب: ہوگی۔۔۔۔ (قوله: أقله قطرتان) دو قطرے بہانے پر تفاعل(تقاطر) کا صیغہ دلالت کررہا ہے۔ الخ، "حلبی"۔ پھر یہ بات مخفی نہیں کہ یہاں اُس فرض مقدار کا بیان ہے...
عمرہ کر کے حدود حرم سے باہر حلق کروایا تو حکم؟
جواب: ہوگی، اوربدنہ اونٹ یا گائے، یہ سب جانور اُن ہی شرائط کے ہوں، جوقربانی میں ہوں۔‘‘(فتاویٰ رضویہ ، جلد10، صفحہ757، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور) وَاللہُ اَعْ...
قرض واپس ملنے کی امید نہ رہی ہو تو زکوۃ کا حکم
سوال: میں کاغذ کی تھیلیاں سپلائی کرتا ہوں، کئی کسٹمرز کے پاس 3 سے 4سال سے میرے تقریباً دس سے بارہ لاکھ روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ جب بھی ان سے تقاضا کرتا ہوں وہ اس قرض کا اقرار تو کرتے ہیں مگر حالات کی تنگی کا رونا روتے ہیں، اب مہنگائی مزید بڑھ جانے کی وجہ سے میں ان رقوم کے ملنے سے تقریباً ناامید ہوچکا ہوں ، پوچھنا یہ ہے کہ کیا مجھے اس رقم کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی؟
ایک کی زمین اور باقی کام دوسرے پر ہوں تو مزارعت کا حکم
سوال: ہم دو بندے مل کر باہم عقد مزارعت کرنا چاہ رہے ہیں، اس طرح کہ ایک شخص کی طرف سے4 ماہ کے لئے صرف زمین ہوگی اور اس پر پیاز کی فصل لگائی جائے گی اوردوسرا شخص یعنی مزارع تمام اخراجات اٹھائے گا اور کام بھی سارا مزارع ہی کرے گا۔زمین کا مالک صرف زمین دے گا، نہ وہ کام کرے گا اور نہ ہی اس کے علاوہ کسی طرح کا خرچہ اٹھائے گا ۔اب اس عقد مزارعت میں جو بھی پیداوار ہوگی وہ دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم ہوگی ۔ کیا اس طرح عقد مزارعت کرنا درست ہے ؟
ترکے سے پہلے میت کا قرض ادا کریں گے یا وراثت تقسیم؟
جواب: ہوگی کہ حقوق العباد کا معاملہ حقوق اللہ سے بھی زیادہ سخت ہے، یہاں تک کہ قرض شہید کو بھی معاف نہیں۔ وہ دین جو ترکے کو مستغرق ہو، ورثاء کی ملکیت سے ما...
خیارِ تعیین کی تعریف نیز اسکی مدّت اور اسباب
جواب: ہوگی۔ دوسری مرغی اُس کے پاس امانت ہے، اسے واپس کرنا لازم ہے۔ یہ خیارِ تعیین کا حکماً ختم ہونا کہلاتا ہے۔ ” دُرَر الحکام “ میں ہے: إذا هلك أحد المبيعا...
شیشے یا آئینے کے سامنے نماز پڑھنا کیسا؟
جواب: ہوگی ،ہاں البتہ اگرسامنے شیشہ ہونے کی وجہ سے نمازی کی یک سوئی اور خشوع وخضوع میں خلل واقع ہوتا ہو اور نماز میں پوری طرح توجہ اوردھیان نہ رہتا ہو ، تو ...
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟