
ٹریمر مشین کے ذریعے جسم کےزائد بال صاف کرنا
جواب: غسل کرکے اپنے بدن کی صفائی ستھرائی کرنا مستحب ہے۔ ”ویستحب حلق عانتہ“ کے تحت "رد المحتار"میں علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: ”قال فی ...
بغیر وضو کے احرام باندھنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ہم عمرے کے لئے روانگی کے وقت گھر سے ہی غسل وغیرہ کر کے احرام کی چادریں پہن لیتے ہیں، لیکن ابھی عمرے کی نیت سے تلبیہ نہیں کہتے، بلکہ جب جدہ آنے والا ہو تو میقات سے پہلے فلائٹ کے دوران تلبیہ کہتے ہیں، بعض اوقات اس دوران وضو برقرا رنہیں رہتا، تو کیا بغیر وضو بھی احرام باندھ سکتے ہیں؟
عورت کو طواف کے دوران حیض آجائے تو کیا کرے؟
جواب: غسل کرکے طواف کرے ۔اور اس صورت میں چونکہ اکثریعنی چار چکر مکمل ہونے سے پہلے ہی پیریڈزآگئے تھے تو اب پاکی کے بعد اختیار ہے کہ نئے سرے سے طواف کرے یا ...
ہر عمر کے بچے کا پیشاب ناپاک ہے
جواب: غسل فهو مغلظ كالغائط والبول والمني۔۔۔۔كذلك بول الصغير والصغيرة أكلا أو لا" ترجمہ: بدنِ انسان سے نکلنے والی وہ چیزیں جو غسل یا وضو کو واجب کردیتی ہیں ...
جواب: غسل میں مشکل نہ ہو۔ اگر کوئی سر کے بال بالکل ختم کروا لیتا ہے جسے عرفاً ٹنڈ یا حلق کروانا بھی کہا جاتا ہے، تو یہ شرعاً جائز ہے، اس میں کوئی گناہ و...
ہاتھ پر ٹیٹو بنے ہونے کی حالت میں نماز کا حکم
جواب: غسل طهر؛ لأنه أثر يشق زواله؛لأنه لا يزول إلا بسلخ الجلد أو جرحه، فإذا كان لا يكلف بإزالة الأثر الذي يزول بماء حار أو صابون فعدم التكليف هنا أولى، وق...
بڑے برتن سے چلو کے ذریعے پانی نکال کر وضو کرنا کیسا؟
جواب: غسل کے قابل نہ رہے گا۔ بہار شریعت میں ہے : ”اگر پانی بڑے برتن میں ہو اور کوئی چھوٹا برتن بھی نہیں کہ اس میں پانی انڈیل کر ہاتھ دھوئے، تو اسے چاہیئ...
کھارے پانی سے وضوکرنا کیسا جس سے زنگ کی بو آرہی ہو
جواب: غسل ہو جاتا ہے۔ لہٰذا پوچھی گئی صورت میں وضو ہو گیا ، کسی وسوسوے میں پڑنے کی ضرورت نہیں ۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی ا...
حالتِ احرام میں بغیر خوشبو والے صابن یا لیکوئیڈ سے ہاتھ دھونا
جواب: غسل کرنا (محرم کے لیے جائز ہے)، اور رہا میل کچیل دور کرنا تو یہ مکروہ ہے۔ الخزانۃ میں فرمایا: محرم کو چاہیے کہ اپنے بدن سے میل کچیل زائل نہ کرے۔ (فتح ...
جواب: غسلها و مسها" ترجمہ: شوہر کے لیے اپنی فوت شدہ بیوی کو غسل دینا اور چھونا منع ہے۔ (الدر المختار، صفحہ 117، دار الکتب العلمیۃ، بیروت) وَ اللہُ اَعْلَمُ...