
کیا زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جائے گا
جواب: بیان ہوئی، یہاں تک کہ حدیثِ مبارک میں دیور کو موت قرار دیا گیا ہے۔ اگر ان معاملات میں غفلت برتی جائے تو آخرت کی بربادی کے ساتھ دنیا میں بھی اس کا بھ...
سرجری میں Cauterizationکرنانیز داغ کر علاج کرنے والی حدیث پاک کی وضاحت
جواب: بیان کی گئی ہے : 1. اہل عرب داغنے کو بہت مفید خیال کرتے تھے ،حتی کہ اسے بذات خود مستقل طور پر شفا دینے والا مانتے تھے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ن...
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
رضاعی ماں ،باپ کو زکوۃ دینے کا حکم
جواب: بیان کردہ دونوں اُصولوں کی روشنی میں ان کو زکوٰۃ دینا بلاشبہ جائز ہے۔ اُصول وفروع میں سے کسی کو زکوٰۃ دینے کے متعلق اُصول بیان کرتے ہوئےامام کمال ...
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
جواب: بیان کی گئی ہے کہ حیلہ فقط ان چیزوں میں ہو سکتا ہے کہ جن کی ممانعت پر قرآن و حدیث میں حکم نہ آیا ہو، جبکہ اگر کوئی ایسی چیز ہے کہ جس کی ممانعت پر ق...
نابالغ بچے نے زمین پر پڑے ہوئے روپے اٹھا لیے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: بیان کر تے ہوئے نہیں دیکھا اور ملتقِط کا بالغ ہونا،شرط نہیں۔(البحر الرائق، جلد5، صفحہ 162، دار الکتاب الاسلامی) لقطہ اٹھانے میں بچہ ، بالغ کی طرح...
بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم
جواب: بیان کی گئی اور زکاۃ کی ادائیگی نہ کرنے پر بیان کی گئی آفتیں وہ نہیں جن کو برداشت کیا جاسکے، ایک کمزور و ناتواں انسان کی کیا جان جو ان آفتوں کو برداشت...
جواب: بیان ہوئی ہیں، یہاں تک کہ قرآن مجید میں غیبت کرنے کو اپنے مردہ بھائی کے گوشت کھانے سے تشبیہ دی گئی ہے پس اس گناہ سے بچنا ہر مسلمان کے لیے نہایت ضروری ...
ٹرانسجینڈر(Transgender)کی شرعی حیثیت ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’من غشنا فلیس منا‘‘ ترجمہ : جو ہمیں دھوکا دے، وہ ہم میں سے نہیں ۔ ‘‘ (الصحیح لمسلم، کتاب الایمان، جلد 1، صفحہ 70، مطبوع...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)