
قضا روزے کی نیت کب تک کی جاسکتی ہے ؟
جواب: بیان کے شروع میں پہلے بیان ہوچکا کہ اگر کوئی (رمضان میں) نفل یا دوسرے کسی واجب روزے کی نیت کرے تو اس پر کفر کا خوف ہے، غور کریں۔ (در مختار مع رد ا...
مرد کی اگلی شرمگاہ میں پانی چلا جائے تو روزے کا حکم
جواب: بیان کرتے ہیں، اسے علامہ زیلعی علیہ الرحمۃ نے بیان فرمایا ہے۔(مراقی الفلاح، صفحہ 246، مطبوعہ: المكتبة العصرية) عالمگیری میں ہے "و اذا أقطار في احل...
بچیوں کو نماز سکھانے کے لیے عورت نماز میں آواز بلند کر سکتی ہے؟
جواب: بیان کردہ صورت دوسری ہے یعنی نماز فاسد نہیں ہوگی لیکن اگر قراءت و اذکار کو اسلامی بہن اتنی بلند آواز سے پڑھیں جس پر شرعی اعتبار سے جہر کی تعریف صادق ...
عورت کو حیض آنا کب بند ہوجاتا ہے؟ اس عمر کے بعد بھی خون آئے تو کیا حکم ہے؟
جواب: بیان میں سنِ ایاس والی عورتوں کا ذکریوں فرمایا:﴿وَ اللَّائِي یَىٕسْنَ مِنَ الْمَحِیْضِ مِنْ نِّسَآىٕكُمْ اِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلٰثَةُ اَشْ...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی اور مسبوق باقی رکعتوں میں سورہ پڑھے گا؟
جواب: بیان للقسم الرابع و ھو المسبوق اللاحق الخ۱؎پھر ماسبق رکعات الخ یعنی اگر مسبوق ہے تو لاحق قرأت کے ساتھ سابقہ رکعات ادا کرے مثلاً اس نے امام کے ساتھ دور...
طواف کے پھیروں کی گنتی میں شک ہوجائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: بیان طواف و انواع آن، فصل ہشتم دربیان مسائل متفرقہ بطواف و رکعتین، ق 42، مخطوط) مذکورہ جزئیات میں اعادے سے مراد جس چکر میں شک ہوا اس کا اعادہ ہے ...
عدت میں بدبو ختم کرنے کے لیے خوشبودار صابن استعمال کرنا کیسا؟
جواب: بیان فرمائی کہ یہاں مقصود جسم سے ناپسندیدہ بو کا ازالہ ہے، جسم کو مہکانا نہیں۔ دوران عدت خوشبو کے استعمال کی ممانعت کے حوالے سے صحیح بخاری و مسلم میں...
شوہر بیوی کو فرض حج کے لیے جانے سے روک سکتا ہے؟
جواب: بیان کرتے ہیں کہ نبی پاک صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جو عورت اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہے، اس کے لیے تین دن...
کیا امام کو نماز میں بھول مقتدیوں کی غلطی کیوجہ سے ہوتی ہے؟
جواب: بیان ہوئی ہے اور شارحین حدیث نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بیان فرمایاکہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلم کو وضومیں لوگوں کی کوتاہی کااثر ہوتا...
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔