
مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3723
تاریخ اجراء: 16 شوال المکرم 1446 ھ/15 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا ایک عورت دوسری عورت سے گھٹنوں تک ویکس کروا سکتی ہے؟ ایک عورت کا دوسری عورت سے ستر عورت کتنا ہے؟ اس کا جواب وضاحت سے بیان فرما دیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
ایک مسلمان عورت کا دوسری مسلمان عورت کے حق میں ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک کاحصہ ستر ہے، لہٰذا بغیر ضرورتِ شرعی کےا تنے حصےمیں سے کسی جگہ کو اس کے سامنے کھولنایااس کابلاوجہ شرعی اس حصے میں سے کسی جگہ کو چھوناجائزنہیں تو اتنے حصے میں سے کسی جگہ کا اس سے ویکس کروانا بھی جائز نہیں، اس کے علاوہ جسم کے دیگر حصوں کی اس سے ویکس کرواسکتی ہے بشرطیکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو۔ اور اگر عورت کافرہ ہو، تو اس سے وہی پردہ ہے، جو غیر محرم مرد سے ہوتا ہے لہذا اس سے بدن کی ویکس کروانے کی اجازت نہیں۔
شیخ الاسلام علامہ علی بن ابو بکر المرغینانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
"وينظر الرجل من الرجل إلى جميع بدنه إلا ما بين سرته إلى ركبته ۔۔۔ وتنظر المرأة من المرأة إلى ما يجوز للرجل أن ينظر إليه من الرجل"
ترجمہ : ایک مرد دوسرے مرد کے تمام جسم کو دیکھ سکتا ہے، سوائے ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنے تک (کہ اس حصے کو نہیں دیکھ سکتا، اسی طرح) ایک عورت دوسری عورت کا وہی حصہ دیکھ سکتی ہے، جو ایک مرد دوسرے مرد کا حصہ دیکھ سکتا ہے۔ (الھدایۃ، کتاب الکراھیۃ، فصل فی الوطء و النظر و المس، جلد 4، صفحہ 419، 420، مطبوعہ: بیروت)
در مختار میں ہے
” (والذمية كالرجل الأجنبي في الأصح فلا تنظر إلى بدن المسلمة) مجتبى“(در مختار مع رد المحتار، کتاب الحظر و الاباحۃ، ج 6، ص 371، دار الفکر، بیروت)
محیط برہانی میں ہے
”كل موضع لا يجوز النظر إليه لا يجوز مسه“
ترجمہ: ہر وہ مقام جس کو دیکھنا جائز نہیں، اس کو چھونا بھی جائز نہیں ہے۔ (محیط برہانی، ج 5، ص 337، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات: 1367 ھ/ 1947 ء) لکھتے ہیں: "عورت کا عورت کو دیکھنا، اس کا وہی حکم ہے جو مرد کو مرد کی طرف نظر کرنے کا ہے یعنی ناف کے نیچے سے گھٹنے تک نہیں دیکھ سکتی باقی اعضا کی طرف نظر کرسکتی ہے۔ بشرطیکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو۔“(بہار شریعت، جلد 3، حصہ 16، صفحہ 443، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
امامِ اہلِ سُنَّت، امام اَحْمد رضا خان رَحْمَۃ ُاللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ (سالِ وفات: 1340 ھ/ 1921 ء) لکھتے ہیں: ”کافرہ عورت سے مسلمان عورت کو ایساپردہ واجب ہے، جیسا انہیں مرد سے۔ (فتاوی رضویہ، جلد 23، صفحہ 692، مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم