
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری
مدنی
فتوی نمبر:Web-1160
تاریخ اجراء: 21ربیع الثانی1445 ھ/06نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مرد ہو یا عورت دونوں اگر موزے یا دستانے پہن کر نماز پڑھیں تو جائز ہے، اس
میں کوئی حرج یا گناہ نہیں ۔
صدرالشریعہ مفتی امجد
علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:” موزہ
پہن کر نماز پڑھنے میں اصلاً کوئی حرج نہیں۔“(فتاویٰ امجدیہ، جلد01،
صفحہ 194، مکتبہ رضویہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم