
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
عورت شرعی عذر والے ایام میں درود تنجینا اور درود تاج جیسے درود پڑھ سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! پڑھ سکتی ہے، کوئی حرج نہیں، لیکن بہتریہ ہے کہ وضو یا کلی کر کے پڑھے اور اگر بغیر وضو اور بغیر کلی کیے ہی پڑھ لیا تب بھی حرج نہیں۔ چنانچہ بہار شریعت میں ہے ”قرآنِ مجید کے علاوہ اور تمام اذکار کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلاکراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وضو یا کلی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حرج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حرج نہیں۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، حصہ 2، صفحہ 379، مکتبۃ المدینہ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-2716
تاریخ اجراء: 08 ذوالقعدۃ الحرام 1445 ھ / 17 مئی 2024ء