عورت کو کیسا لباس پہننا چاہئے؟

عورت کو اپنے محارم اور شوہر کے سامنے کس طرح کا لباس پہننا چاہئے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

ایک لڑکی کو اپنے بھائی کے سامنے کیا لباس پہننا چاہیے، اور اپنے شوہر کے سامنے کون سا لباس مناسب ہے، جبکہ باہر کے مواقع پر پورا حجاب کیا جاتا ہے؟ اور کس صورت میں اس کی آواز کا پردہ ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

بیوی اپنے شوہر کے سامنے جیسا لباس چاہے، پہن سکتی ہے جبکہ شوہر راضی ہو اور وہ لباس کفار یا فساق کامخصوص لباس نہ ہو،مردانہ لباس نہ ہو۔

شوہر کے علاوہ محارم جیسے بھائی کے سامنے عورت کا لباس ایسا ہونا چاہئے جس سے حیا قائم رہے ، جو بدن کو اچھی طرح چھپا سکے اور ایسا لباس جو بدن کو نہ ڈھانپےیا بظاہر تو بدن کو ڈھانپ لے، لیکن اتنا باریک ہو کہ جس سے بدن کی رنگت جھلکے یا باریک تو نہ ہو، لیکن اتنا چست اور تنگ ہو کہ جس سے نسوانی اعضاکی ہیئت یعنی ابھار واضح طور پر معلوم ہو تو ایسا لباس (سوائے شوہر کے) غیر محرم کے سامنے مطلقاً اور کئی صورتوں میں محارم کے سامنے پہننا بھی ناجائز اورگناہ ہے، جیسے محارم کے سامنے سرین یا رانوں کی ہیئت واضح ہو کیونکہ یہ لباس پردہ نہیں،بلکہ بے پردگی ہےاورایسا لباس پہننے والی عورتوں کے بارے میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ یہ جنت کی خوشبو تک نہ سونگھیں گی۔

کسی صحیح ضرورت کے بغیر عورت کو اپنی آواز غیر مردوں تک پہنچانا منع ہے، کیونکہ عورت کی آواز فتنے کا سبب بن سکتی ہے،ہاں ضرورتاً نامحرم سے بات کر سکتی ہے لیکن آواز نرم و لوچدار نہ ہو جس سے اس کے دل میں غلط خیال پیدا ہو سکے، اور عورت کو اپنی ترنم کی آواز نامحرم تک پہنچانا جائز نہیں کہ یہ فتنے فساد کا سبب ہے، لہٰذا وہ خوش الحانی سے تلاوت یا نعت وغیرہ اتنی آواز سے نہیں پڑھ سکتی کہ غیر مرد سنے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2230

تاریخ اجراء: 18شوال المکرم1446ھ/17اپریل2025ء