Aurat Ka Makhsoos Ayyam Mein Qaseeda Ghausia Parhna Kaisa?

 

عورت کا مخصوص ایام میں قصیدہ غوثیہ پڑھنا کیسا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2034

تاریخ اجراء:20جمادی الاولٰی1446ھ/23نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت مخصوص ایام میں قصیدہ غوثیہ یا ختم قادریہ پڑھ سکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت ایام مخصوصہ میں قصیدہ غوثیہ پڑھ سکتی ہے،اسی طرح ناپاکی کی حالت میں قرآنی آیات کے علاوہ ختم قادریہ بھی پڑھ سکتی ہے، کیونکہ حیض و نفاس والی عورت  کا قرآن کریم کے علاوہ دیگر، اوراد و وظائف، تسبیحات ،کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا، جائز ہے ۔ البتہ  بہتریہ ہے کہ ان اوراد و وظائف کو وُضو یا کُلّی کرکے پڑھیں اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی کوئی حَرَج نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم