
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اگر کسی خاتون نے وقت شروع ہونے کے بعد اذان سے پہلے اپنی نماز ادا کرلی اور کچھ دیر بعد قریب والی مسجد کی اذان ہوئی۔ اب اس خاتون کے لئے اذان کا جواب دینے کا حکم کیا ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
زبان سے اذان کاجواب دینا مستحب ہے، لہٰذا وقت شروع ہونے کے بعد خاتون نے نماز پڑھ لی، پھر اذان ہوئی، تو اس خاتون کو بھی نماز پڑھ لینے کے باوجود اذان کا جواب دے دینا چاہیے، ہاں اگر اذان کا جواب نہیں دیاتب بھی گناہ نہیں۔ اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیےدار الافتاء اہلسنت کا فتوی اذان کے دوران کام کاج کرنا کیسا؟ کامطالعہ فرمائیں،دیے گئے لنک سے یہ فتوی ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: Web-2241
تاریخ اجراء: 15 رجب المرجب 1446ھ / 16 جنوری 2025ء