
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا کوئی خاتون رمضان کے آخری بیس دن مسجدِ بیت میں اعتکاف کر سکتی ہے؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! عورت مسجدِ بیت میں بیس دن کابھی اعتکاف کرسکتی ہے، لیکن یاد رہے کہ سنت اعتکاف صرف رمضان کے آخری عشرے کا ہے، لہٰذا اگر عورت رمضان کے آخری بیس دن کا اعتکاف کرتی ہے تو اس میں شروع کے دس دن نفلی اور آخری دس دن سنت اعتکاف ہوگا۔
طحطاوی علی المراقی میں ہے:
”و للمراۃ الاعتکاف فی مسجد بیتھا و لا تخرج منہ اذا اعتکف فلو خرجت لغیر عذر یفسد واجبہ و ینتھی نفلہ ‘‘
یعنی عورت کے لئے اپنی مسجدِ بیت میں اعتکاف ہے۔ جب وہ اعتکاف کر لے تو اس سے نہیں نکلے گی اگر بلا عذر نکلی تو اس کا واجب اعتکاف فاسد ہو جائے گا اور نفلی اعتکاف مکمل ہو جائے گا۔ (طحطاوی علی المراقی،صفحہ 699،مطبوعہ: کوئٹہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2213
تاریخ اجراء:04رمضان المبارک1446ھ/05مارچ2025ء