
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1836
تاریخ اجراء:30محرم الحرام1446ھ/06اگست2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عورت کا صحن یا چھت پر یعنی کھلے آسمان کے نیچے نماز ادا کرنا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت کا گھر کے صحن یا چھت وغیرہ پر کھلے آسمان کے نیچے نماز پڑھنا ، جائز ہے جبکہ اس میں کسی قسم کی بے پردگی نہ ہو۔ مثلاً چھت پر اگر اتنی اونچی باؤنڈری وال ہے کہ کھڑے ہو کر دیکھیں، تو دوسروں کے گھروں پرنظر نہیں پڑتی اور دوسروں کی نظر بھی اس عورت پر نہیں پڑے گی، تب تو کوئی حرج نہیں، لیکن عورت کا بند کمرے میں نماز پڑھنا افضل ہے ۔
مشکوٰۃ المصابیح میں بحوالہ سننِ ابی داؤد حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”صلاة المرأة في بيتها أفضل من صلاتها في حجرتها وصلاتها في مخدعها أفضل من صلاتها في بيتها “یعنی عورت کا دالان میں نماز پڑھنا صحن میں نمازپڑھنے سے بہتر ہے اور کوٹھڑی میں پڑھنا دالان میں پڑھنے سے بہتر ہے۔(مشکوٰۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح، جلد 3، صفحہ 135، حدیث 1063، مطبوعہ:بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم