
مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری
فتوی نمبر: WAT-1366
تاریخ اجراء: 11رجب المرجب1444 ھ/03فروری2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
احرام
سے باہر نکلنے کے لئے عورت تقصیر کرواتی ہے، تو اگر اس کے بال اتنے
چھوٹے رہ جائیں کہ مزید تقصیر سے کندھوں سے اوپر چلے جائیں
گے یا پھر اب ایک پورے کے برابر بھی نہ بچیں،تو اب عورت
کے لئے کیا حکم ہو گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی
گئی صورت میں جب تک تقصیر ممکن ہے، عورت احرام سے نکلنے کے لیے
تقصیر ہی کروائے گی،
اگرچہ بال کندھوں سے اوپر چلے جائیں ۔ البتہ جب اتنے چھوٹے رہ جائیں
کہ اب تقصیر بھی ممکن نہ رہے، یعنی پورے کی مقدارسے
بھی کم رہ جائیں، تو اب عورت کو تقصیر کی معافی ہو
جائے گی۔اورحلق کرواناشرعااس
کے لیے جائزنہیں تواب حلق وتقصیردونوں سے وہ عاجزہے توجب اس کے
احرام سے نکلنے کاوقت آجائے گا توبغیرتقصیراوربغیرحلق کے وہ
احرام سےباہرہوجائے گی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم