عورت کی منہ کی ٹکلی کی وضاحت

منہ کی ٹکلی کی وضاحت

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ نماز میں عورت کے ستر میں منہ کی ٹکلی شامل نہیں ہے، میرا سوال یہ ہے کہ منہ کی ٹکلی سے کیا مراد ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

منہ کی ٹکلی سے مراد چہرے کا وہ حصہ ہے جو پیشانی کی سطح کے شروع سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور چوڑائی میں ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک کے درمیان پایا جاتا ہے۔

تنویر الابصار کے باب شروط الصلاۃ ہے

و للحرة جميع بدنها خلا الوجه و الكفين و القدمین

ترجمہ: آزاد عورت کے لئے اپنا سارا بدن چھپانا لازم ہے سوائے چہرے، ہتھیلیوں اور قدموں کے۔ (الدر المختار، صفحہ 58، مطبوعہ:دار الکتب العلمیہ، بیروت)

تنویر الابصار و در مختار میں ہے

(من مبدإ سطح جبھتہ إلى أسفل ذقنه) أي منبت أسنانه السفلى (طولا و ما بين شحمتي الأذنين عرضا)

ترجمہ: (چہرے سے مراد) پیشانی کی سطح کے ابتدائی حصہ سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک یعنی وہ جگہ جہاں نیچے کے دانت اگتے ہیں اور چوڑائی میں دونوں کانوں کی لو کے درمیان کاجو حصہ ہے۔

اس کے تحت رد المحتار میں ہے

أي إلى أسفل العظم الذي عليه الأسنان السفلى

یعنی: اس ہڈی کے نیچے تک جس پر نچلے دانت ہوتے ہیں۔ (رد المحتار مع الدر المختار، جلد 1، صفحہ 96، 97، مطبوعہ: دارالفکر، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-3998

تاریخ اجراء: 12 محرم الحرام 1447ھ / 08 جولائی 2025ء