
مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1630
تاریخ اجراء:21رمضان المبارک1445 ھ/01اپریل2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی اسلامی
بہن پر غسل فرض ہو جائے اور وہ سحری کے وقت نہ نہا سکے، تو دن میں کس
وقت تک وہ غسل کر کے روزے کی نیت کر سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کی
نیت کرنے کے لیے غسل ہوناضروری نہیں بلکہ حالتِ جنابت میں
بھی روزے کی نیت کرنا اور سحری کرنا، جائز ہے اور اس صورت
میں روزہ ادا ہوجائے گا۔ بہرحال اگر رات میں روزے کی نیت
نہیں کی، تو ضحوہ کبریٰ
(زوال) سے پہلے پہلے نیت کرنا ضروری ہے اگر زوال سے پہلے نیت نہیں
کی، تو روزہ ادا نہیں ہوگا ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم