
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1980
تاریخ اجراء:19ربیع الثانی1446ھ/23اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عورت شادی کر کے ایسے شہر جاتی ہے، جو اس کے میکے سے شرعی مسافت پر ہے، شادی کے بعد اس کا وطن اصلی تو وہی شہر ہوگا جہاں اس کا سرال ہے، لیکن رسم کے مطابق رخصتی کے اگلے دن ولیمہ کے بعد عورت ایک دو رات کے لئے میکے آتی ہے، تو ان دنوں میں وہ اپنے میکے میں قصر کرے گی یا پوری نماز پڑھے گی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت جب اپنے میکے سے رہائش ختم کرکے مستقل طور پر شوہر کے شہر میں رہنے چلی جائے ، تو میکہ اس کا وطنِ اصلی نہیں رہتا ۔ اس صورت میں شوہر کے شہر اور میکے کے درمیان اگر مسافتِ شرعی یعنی کم از کم 92 کلو میٹر کا فاصلہ ہو اور عورت پندرہ دن رات سے کم کی نیت سے اپنے میکے آئے ، تو اس کے لئے چار رکعت فرض نماز میں قصر کرنے کا حکم ہوتا ہے۔بصورت دیگر نماز پوری پڑھے گی یعنی اگر شادی کے بعد رہائش میکے والے شہر سے ختم نہیں کی اسی میں ہی ہے یا شرعی سفر کی مقدار فاصلہ نہیں بنتا یا پندرہ دن رات رہنے کی نیت سے آئی ہے ،تو پوری پڑھے گی ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم