مخصوص ایّام میں اذان کا جواب اور قرآن دیکھنے کا حکم

ایامِ مخصوصہ میں اذان کا جواب دینا اور قرآن دیکھنا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ حالتِ حیض میں خواتین اذان کا جواب دے سکتی ہیں؟ اور کیا قرآنِ کریم کھلا ہو تو اس کی طرف دیکھ سکتی ہیں؟

(سائل: محمد نصیر، واہ کینٹ)

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ایّامِ مخصوصہ میں خواتین کے لئے اذان کا جواب دینا اور قراٰنِ کریم کو دیکھنا جائز ہے البتہ قرآنِ کریم کوپڑھنے اور چھونے کی اجازت نہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رمضان المبارک 1440ھ