
مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1856
تاریخ اجراء:06صفر المظفر1446ھ/12اگست2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچہ پیدا ہونے کے بعد بچے کی ماں 40 دن تک ناخن کاٹ سکتی ہے؟ شریعت میں کیا حکم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر عورت نفاس سے پاک ہو گئی اور ابھی تک غسل نہیں کیا ،تو اس حالت میں اس کے لیے ناخن کاٹنا مکروہ ہے کہ نفاس سے پاک ہونے کےبعد اس پر اس وقت غسل فرض ہوا ہے، اب اس حالت میں وہ جنبی کی طرح ہے، جیسے جنبی کے لیے حالتِ جنابت میں ناخن کاٹنا مکروہ ہے اس کے لیے بھی مکروہ ہے اور اگر ابھی وہ نفاس سے پاک نہیں ہوئی بلکہ نفاس کا خون جاری ہے،تو اس حالت میں ناخن کاٹ سکتی ہے کیونکہ ابھی تک اس پر غسل فرض نہیں ہے،اس حالت میں وہ پاک آدمی کی طرح ہے۔
سیدی اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”عورت حیض کی وجہ سے اس وقت حدث والی ہو گی جب حیض منقطع ہو جائے اس سے پہلے نہ اسے حدث ہے نہ حکمِ غسل۔“(فتاوی رضویہ، جلد3، صفحہ 254، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
صدر الشریعہ بدر الطریقہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”جنابت کی حالت میں نہ بال مونڈائے اور نہ ناخن ترشوائے کہ یہ مکروہ ہے۔“(بھار شریعت، جلد3، حصہ16، صفحہ585، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم