
مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3415
تاریخ اجراء: 20جمادی الاخریٰ 1446ھ/23دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچےکی پیدائش کےبعدعورت کوکب نہاناچاہیے،کوئی کہتاہےکہ چالیس دن سے پہلے نہیں نہاسکتے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بچہ پیدا ہونے کے بعد جو خون آتا ہے اسے نفاس کہتے ہیں۔اس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے،اورکم سےکم اس کی کوئی مدت نہیں، اگر چالیس دن سے پہلے خون بند ہو جائے خواہ ولادت کے بعد ایک منٹ ہی میں بند ہو جائے،بہر حال جس وقت بند ہو عورت غسل کر لے اور نماز و روزہ شروع کر دے۔اب اگرچالیس دن پورے گزرگئے کہ دوبارہ خون نہ آیاتوجونمازیں اداکیں اورجوروزے رکھے وہ سب صحیح رہیں گے ۔ اوریہ جو جاہلوں میں مشہور ہے کہ جب تک چالیس دن پورے نہ ہوجائیں عورت پاک نہیں ہوتی یہ غلط ہے۔
اور اگرعورت معتادہ ہے یعنی اس سے پہلے بچے کی ولادت ہوچکی ہے جس کی وجہ سے نفاس کی عادت مقرر ہے اور اب عادت سے پہلے خون بند ہوا تو جس نماز کے وقت میں بند ہوا،اس کے آخری وقت تک انتظار واجب ہے ، اگر دوبارہ خون نہ آئےتو غسل کرکے نماز وغیرہ شروع کردے گی لیکن جب تک عادت کے دن پورے نہ ہولیں شوہر، عورت کے ناف کے نیچے سے گھٹنے کے نیچے تک کے حصے کوبلاحائل چھونہیں سکتا(شہوت سے ہویابغیرشہوت) اور شہوت کے ساتھ دیکھ نہیں سکتا۔
فتاوی رضویہ میں ہے" یہ جو عوام جاہلوں عورتوں میں مشہور ہے کہ جب تک چلّہ نہ ہوجائے زچہ پاک نہیں ہوتی محض غلط ہے خون بند ہونے کے بعد ناحق ناپاک رہ کر نماز روزے چھوڑ کر سخت کبیرہ گناہ میں گرفتار ہوتی ہیں مردوں پر فرض ہے کہ انہیں اس سے باز رکھیں نفاس کی زیادہ حد کےلئے چالیس40 دن رکھے گئے ہیں نہ یہ کہ چالیس دن سے کم کا ہوتا ہی نہ ہو ،اس کے کم کےلئے کوئی حد نہیں اگر بچّہ جننے کے بعد صرف ایک منٹ خون آ یا اور بند ہوگیا عورت اُسی وقت پاک ہوگئی نہائے اور نماز پڑھے اور روزے رکھے۔ اگر چالیس۴۰ دن کے اندر اُسے خُون عود نہ کرے گا تو نماز روزے سب صحیح رہیں گے۔"(فتاوی رضویہ،ج04،ص356، رضافاؤنڈیشن، لاہور)
فتاوی رضویہ میں ہے "حالتِ حیض ونفاس میں ز یر ناف سے زانو تک عورت کے بدن سے بلاکسی ایسے حائل کے جس کے سبب جسم عورت کی گرمی اس کے جسم کو نہ پہنچے تمتع جائز نہیں یہاں تک کہ اتنے ٹکڑے بدن پر شہوت سے نظر بھی جائز نہیں اور اتنے ٹکڑے کا چھُونا بلاشہوت بھی جائز نہیں اور اس سے اوپر نیچے کے بدن سے مطلقاً ہر قسم کا تمتع جائز۔"(فتاوی رضویہ،ج 4،ص 353،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم