Durood Tunjina ki Mannat Mani Tu Kya Haiz Mein Parh Sakte Hain?

درودِ تنجینا کی منت مانی ہو، تو وہ حیض کی حالت میں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1940

تاریخ اجراء:01ربیع الآخر1446ھ/04اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کچھ لوگ کہتے ہیں حیض کی حالت میں درود تنجینا پڑھ  سکتے ہیں، لیکن اگر کسی حاجت وغیرہ کے لئےاس کو پڑھنے کی منت مانی ہے، تو اب حیض کی حالت میں پڑھنا جائز نہیں ہے۔ اس حوالے سے کیا حکمِ شرع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ماہواری کی حالت  میں عورت درود تنجینا پڑھ سکتی ہے، چاہے منت مانی ہو یا نہ مانی ہو کوئی حاجت درپیش ہو یاویسے ہی حصولِ برکت وثواب کےلیے پڑھے، بہرصورت درود تنجینایاکوئی اور درود پاک پڑھنا بلاکراہت جائزہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ پڑھنے سےپہلے وضو یا کلی کر لی جائے۔ یادرہے کہ یہ حکم دورد پاک وغیرہ ذکرواذکارکے لیے ہے تاہم اس حالت میں قرآن کریم کی تلاوت کرناحرام ہے، ہاں وہ  آیات جو خالص حمدوثناء پرمشتمل ہوں اور انہیں حمدوثناء کی نیت سے پڑھے تواس کی اجازت ہے۔

   بہارِ شریعت میں ہے:’’قرآن مجید کے علاوہ تمام اذکار، کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلاکراہت جائز، بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وضو یا کلی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حرج نہیں۔“(بھار شریعت، جلد1، صفحہ379، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم