
مجیب:ابو شاھد مولانا محمد ماجد علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3618
تاریخ اجراء:06رمضان المبارک 1446 ھ/07 مارچ 2025 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا عورت شرعی عذرکی حالت میں درود پاک لکھ سکتی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت شرعی عذرکی حالت میں درود شریف لکھ سکتی ہے کہ اس کے لیے شرعی عذر میں قرآن پاک کے علاوہ ذکر و اذکار، کلمے اور درود شریف وغیرہ پڑھنا اور لکھنا جائز ہے۔
تنویرالابصار مع الدر المختار میں ہے ”(و لا بأس) لحائض و جنب (بقراء ۃ أدعیۃ و مسھا و حملھا و ذکر اللہ تعالی و تسبیح)“ ترجمہ: حائضہ اور جنبی کے لئے دُعاؤں کے پڑھنے، انہیں ہاتھ لگانے اور اٹھانے میں اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے میں اور تسبیحات پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔(در مختار مع رد المحتار، ج 1، ص 293، دار الفکر، بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم