دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا مینسس کے دنوں میں ہیئر کلر لگا سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حیض کی حالت میں عورت کا ہیئر کلر لگانا جائز ہے، حیض کی وجہ سے اس کی ممانعت نہیں، البتہ! سیاہ خضاب لگانا، خواہ حیض کے ایام میں ہو، یا پاکی کے، دونوں صورتوں میں حرام ہے، لہذا اس سے بچنا لازم ہے۔
سنن ابن ماجہ کی حدیث پاک میں ہے
”ان امرأة سألت عائشة قالت: تختضب الحائض؟ فقالت: قد كنا عند النبي صلى الله عليه و سلم و نحن نختضب، فلم يكن ينهانا عنه“
ترجمہ: ایک عورت نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سوال کیا: کیا حیض والی عورت خضاب لگا سکتی ہے؟ تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا: ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ہاں ہوتی تھیں اور خضاب لگاتی تھیں، تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہمیں اس سے منع نہیں فرمایا کرتے تھے۔ (سنن ابن ماجه، باب: الحائض تختضب، صفحہ131، حدیث: 656، دار ابن کثیر)
سیاہ خضاب لگانے کی ممانعت سے متعلق، سنن ابی داؤد اور سنن النسائی شریف میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے
( واللفظ للاول) ”قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: یکون قوم یخضبون فی آخر الزمان بالسواد کحواصل الحمام لا یریحون رائحۃ الجنۃ“
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آخری زمانے میں کچھ لوگ ہوں گے، جو سیاہ خضاب کریں گے جیسے کبوتروں کے پوٹے، وہ جنت کی خوشبو نہ سونگھ پائیں گے۔ (سنن ابی داؤد، باب ما جاء فی خضاب السواد، صفحہ659، حدیث: 4212، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
مذکورہ حدیثِ پاک کی شرح کرتے ہوئے مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: ”اس حدیث سے صراحۃ ًمعلوم ہوا کہ سیاہ خضاب حرام ہے، خواہ سر میں لگائے یا ڈاڑھی میں، مرد لگائے یا عورت۔۔۔ سب اِسی ممانعت میں داخل ہیں۔“ (مراٰۃ المناجیح، جلد 6، صفحہ 140، قادری پبلشرز، لاہور)
امام اہل سنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فتاوی رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں: ”سیاہ خضاب۔۔۔ سوا مجاہدین کے سب کو مطلقاً حرام ہے۔۔۔ حدیث میں ہے:
الصفرۃ خضاب المؤمن والحمرۃ خضاب المسلم، والسواد خضاب الکافر
(زرد خضاب ایمان والوں کا ہے، سرخ خضاب اسلام والوں کا اور سیاہ خضاب کافروں کا)۔“ (فتاوی رضویہ، جلد23، صفحہ484، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد ابو بکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-4505
تاریخ اجراء:13جمادی الثانی1447ھ/05دسمبر2025ء