
مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3619
تاریخ اجراء:06 رمضان المبارک 1446 ھ/ 07 مارچ 2025 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا عورت مکہ مکرمہ میں مخصوص ایام کے دوران (مزارات کے علاوہ)مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جا سکتی ہے جبکہ مسجد میں داخل نہ ہو؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت مخصوص ایام میں مقدس مقامات کی زیارت کے لئے جاسکتی ہے کیونکہ حیض و نفاس والی عورت کو جو امور منع ہیں، مقدس مقامات کی زیارت کرنا ان امور میں سے نہیں ہے، البتہ بہتر ہے کہ پاک ہو کر کرےکہ ہمارے عرف میں اس طرح کے کام پاک ہو کر کرنے کو زیادہ ادب والا شمار کیا جاتا ہے۔
نورالایضاح میں ہے "و یحرم بالحیض و النفاس ثمانیۃ اشیاء، الصلاۃ و الصوم و قراءۃ آیۃ من القرآن و مسھا الا بغلاف و دخول مسجد و الطواف و الجماع و الاستمتاع بما تحت السرۃ الی تحت الرکبۃ" ترجمہ: حیض ونفاس کی حالت میں آٹھ چیزیں حرام ہیں،نمازاور روزہ اور قرآن کی کسی آیت کا پڑھنا اور اس کو چھونا مگر غلاف کے ساتھ چھوسکتے ہیں،اور مسجد میں داخل ہونا اور طواف کرنا اور جماع کرنا اورناف کے نیچے سے لیکر گھٹنے کے نیچے تک نفع اٹھانا۔(نور الایضاح، صفحہ 93، 94، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم