حالتِ حیض میں عمرے کی سعی کرنے کا شرعی حکم

حالتِ حیض میں سعی کا حکم

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمرہ کے لئے جانے والی عورت اگر حیض کی حالت میں ہو تو اس کو طواف کی اجازت تو نہیں ہے۔ کیا یہ درست ہوگا کہ وہ پہلے سعی کر لے اور جب حیض سے پاک ہو جائے تو طواف کرے اور تقصیر کر کے احرام سے باہر آجائے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

حیض کی وجہ سے عورت جب طواف نہیں کر سکتی تو اس کی سعی بھی درست نہیں ہوگی کیونکہ سعی کے لئے اگرچہ طہارت شرط نہیں مگر یہ شرط ہے کہ سعی پورے طواف یا اس کے اکثر یعنی چار پھیروں کے بعد ہو۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا سرفراز عطاری مدنی

مصدق: مفتی فضیل رضا عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ مارچ 2018ء