کیا مہندی لگانا سنت ہے؟

مہندی لگانے کا حکم

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا مہندی لگانا سنت ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

عورتوں کے لیے مہندی لگانا سنت ہے، اور مردوں کے لیے سر کے بالوں اور داڑھی میں لگانا مستحب اور ہاتھ پاؤں میں لگانا مکروہ تحریمی ،گناہ ہے کیونکہ اس میں عورتوں سے مشابہت ہے۔ ملا علی قاری علیہ رحمۃ اللہ الباری فرماتے ہیں:

الحناء سنة للنساء، و يكره لغيرهن من الرجال إلا أن يكون لعذر لأنه تشبه بهن

ترجمہ: مہندی لگانا عورتوں کے لئے سنت ہے اور ان کے علاوہ مردوں کے لئے مکروہ ہے مگرجبکہ کوئی عذر ہو (تو پھر اس کے استعمال کرنے کی گنجائش ہے اور مکروہ ہونے کی وجہ یہ ہے) کیونکہ اس میں عورتوں سے مشابہت ہے۔ (مرقاۃ المفاتیح، جلد 7، صفحہ 2818، دار الفکر، بیروت)

در مختار میں ہے

یستحب للرجل خضاب شعرہ ولحیتہ

ترجمہ: مرد کے لیے بالوں اور داڑھی میں مہندی لگانا مستحب ہے۔ اس کے تحت علامہ شامی فرماتے ہیں:

لا یدیہ و رجلیہ فانہ مکروہ للتشبہ بالنساء

ترجمہ: ہاتھوں اور پاؤں پر نہیں کیونکہ یہ عورتوں کی مشابہت کی وجہ سے مکروہ ہے۔ (رد المحتار، جلد 6، صفحہ 422، دار الفکر، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-4126

تاریخ اجراء: 18 صفر المظفر 1447ھ / 13 اگست 2025ء