
مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2024
تاریخ اجراء: 12ربیع الاول1445 ھ/29ستمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بچے کی پیدائش
کے بعد جو خون آتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں،اس کی زیادہ
سے زیادہ مدت چالیس دن ہیں،اور کمی کی کوئی
حد نہیں،لہٰذ اچالیس دنوں میں یہ خون جب تک جاری
رہے گا وہ نفاس کے شمار ہوں گے، بچہ کے
فوت ہوجانے سے نفاس میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
فتاوی رضویہ میں ہے:” بچّہ پیدا
ہونے کے بعد جب تک خون آئے ناپاک رہے گی جس کی زیادہ سے زیادہ
مدت چالیس روز کامل ہے اور کم کی کوئی حد نہیں۔“(فتاوی رضویہ،ج04،
ص364،رضا فاؤنڈیشن لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم