
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-945
تاریخ اجراء:13ذیقعدۃالحرام1444 ھ/03جون2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نفاس کا خون ختم ہونے کے بعد غسل کا جوعمومی شرعی طریقہ کار ہے اس کے مطابق ہی
غسل کیا جائے گا، خاص رات کے وقت غسل کرنے ، یا مٹی کےسات ڈھیلے
استعمال کرنے یا پیلے کپڑے پہننے کی شرعاً کوئی حیثیت
نہیں ہے، نیزاگرنفاس کاخون ایسے وقت میں ختم ہوا کہ غسل
کرکے اس وقت کی فرض نماز ادا کی
جاسکتی ہو تو فوراً غسل کرکے نماز پڑھنا فرض ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم