Paid Se Blooding(Istehaza) Roke To Aurat Shari Mazoor Hogi?

پیڈ سے خون روکنے پر استحاضہ والی عورت شرعی معذور ہوگی؟

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3404

تاریخ اجراء:17جمادی الاخریٰ1446ھ/20دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے  کہ اگر کسی عورت کو استحاضہ کا خون آ رہا ہو تو وہ مخصوص مقام کی اندر والی طرف میں پیڈ رکھ کر خون اندر ہی روک کر نماز پڑھتی ہے تو اس صورت میں شرعی معذوری تو ثابت نہیں ہوگی یہ تو معلوم ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورت حال میں جس میں خون اندر ہی روکا ہوا اور اس ٹائم وضو کیا تواس وضوسے اگلی وقت کی نماز پڑھ سکتی  ہے یا دوبارہ وضو کرنا ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! استحاضہ والی عورت(جوابھی شرعی معذورنہیں بنی) اگر کپڑا وغیرہ رکھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتی ہے کہ وضو کرکے فرض نماز پڑھ لے، تو عذر ثابت نہ ہوگا اور اس صورت میں اس پر فرض ہوگا کہ وہ کپڑا وغیرہ رکھ کر خون روکے اور اس طرح کامل طہارت کے ساتھ نماز ادا کرے۔

   اب ایسی صورت حال میں، جس میں کپڑے یا روئی کے ذریعے خون اندر ہی روکا ہوا ہو، اور اس عورت نے اس وقت وضو کیا، تو اس وضو سے اگلے وقت کی نماز بھی پڑھ سکتی ہے، جب تک کوئی اور ناقضِ وضو نہیں پایا جاتا؛ کیونکہ ابھی تک وہ باوضو ہے۔مگر جب وہ عورت اس روئی یا کپڑے کو نکالے گی اور وہ خون یا کسی اور نجاست سے تر ہوا، تو اب وضو جاتا رہے گا۔

   چنانچہ بہارشریعت میں ہے” اگر کپڑاوغیرہ رکھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتی ہے کہ وُضو کرکے فرض پڑھ لے توعذر ثابت نہ ہوگا۔“(بہارشریعت،ج01،حصہ02،ص385، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   مزید بہارشریعت میں ہے” مرد نے سوراخِ ذَکَر میں رُوئی رکھی اور وہ اُوپر سے خشک ہے مگر جب نکالی، تو تَر نکلی تو نکالتے ہی وُضو ٹوٹ گیا۔ یوہیں عورت نے کپڑا رکھا اور فرجِ خارِج میں اس کپڑے پر کوئی اثر نہیں مگر جب نکالا تو خون یا کسی اور نجاست سے تَر نکلااب وُضو جاتا رہا۔“(بہارشریعت، ج01، حصہ02، ص304، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم