
مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی
عنہ
فتوی نمبر: WAT-1450
تاریخ اجراء:11شعبان المعظم1444 ھ/04مارچ2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
شوہر کے بہنوئی سے پردہ ہو گا یا نہیں؟
بِسْمِ
اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ
الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
اگر شوہر کے بہنوئی کے ساتھ عورت کا
کوئی حرمت والا (مثلانسب یارضاعت یامصاہرت کے
اعتبارسے)رشتہ نہ بنتا ہو، تو وہ عورت کے
لیے نامحرم ہو گا، کیونکہ محض شوہر کا بہنوئی ہونا عورت کے لئے
محرمیت کا سبب نہیں ہے، لہذا اس صورت میں جس طرح دیگر
نامحرموں سے پردے کے احکام ہیں، اس
کے لیے بھی وہ احکام ہوں گے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم