
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2067
تاریخ اجراء: 25 جمادی الاخریٰ 1446 ھ/28 دسمبر 2024 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر کسی لڑکی کو لیکوریا بہت آتا ہو، رات کو سونے کے بعد جب صبح اٹھے، تو کپڑوں پر تری پائے اور اُس کو یقین ہو کہ یہ لیکوریا ہے، کیا اِس صورت میں غسل فرض ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
اگر یقینی طور پر معلوم ہے کہ نکلنے والی رطوبت منی نہیں بلکہ لیکوریا ہے تو غسل فرض نہیں۔
بہار شریعت میں ہے: ”اِحْتِلام یعنی سوتے سے اٹھا اور بدن یا کپڑے پر تری پائی اور اس تری کے مَنی یا مَذی ہونے کا یقین یا احتمال ہو تو غُسل واجب ہے اگرچہ خواب یاد نہ ہو اور اگریقین ہے کہ یہ نہ مَنی ہے نہ مذی بلکہ پسینہ یا پیشاب یا وَدی یا کچھ اورہے تو اگرچہ اِحْتِلام یاد ہو اور لذّتِ اِنزال خیال میں ہو غُسل واجب نہیں اور اگر مَنی نہ ہونے پر یقین کرتا ہے اور مذی کا شک ہے تو اگر خواب میں اِحْتِلام ہونا یاد نہیں تو غُسل نہیں ورنہ ہے۔“ (بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 321، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم