
مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3120
تاریخ اجراء:25ربیع الاول1446ھ/30ستمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
حطیم کیا ہے اور حطیم میں کون مدفون ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس آدھے دائرے کی شکل میں باؤنڈری کے اندر کا حصہ حطیم کہلاتا ہے۔ اور روایت میں ہے کہ حطیم میں حضرت سیدنا اسماعیل علی نبینا وعلیہ الصلاۃ والسلام مدفون ہیں۔
"27 واجبات حج اور تفصیلی احکام "میں ہے”مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کی چھت پر جہاں پرنالہ نصب ہے ،اس کے نیچے دائرے کی شکل میں موجود باؤنڈری کے اندر کے حصے کو حطیم کہتے ہیں۔ (27 واجبات حج اور تفصیلی احکام،ص 136،مکتبۃ المدینہ)
فتاوی رضویہ میں بحوالہ لمعات شرح مشکاۃ ہے: ”لماوردان قبر اسمٰعیل علیہ الصلاۃ والسلام فی الحجر تحت المیزاب“ ترجمہ: وارد ہے کہ حضرت اسمٰعیل علیہ الصلاۃ و السلام کی قبر حطیم میں میزاب رحمت کے نیچے ہے۔(فتاوی رضویہ ، ج 5، ص 353، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم