حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا نے کب ہجرت فرمائی؟

 

حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کب ہجرت کی؟

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

جب نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم  مکہ مکرمہ سے ہجرت فرما کر مدینہ منورہ  تشریف لائے ، تو اس کے کچھ عرصہ بعد اپنے اہلِ خانہ کو بھی بلوایا، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ان میں حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا بھی شامل تھیں یا  انہوں نے بعد میں ہجرت کی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

جی ہاں!  ہجرت کے بعد جب نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ  علیہ واٰلہٖ  وسلم نے اپنے اہل و عیال کو مدینہ منورہ بلوایا تو حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی شہزادی حضرت ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے مدینہ  منورہ آگئی  تھیں۔

جیسا کہ ”سیرت مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم“ میں مدارج النبوہ کے حوالے سے ہے: ”حضورِ اقدس صلی تعالیٰ علیہ وسلم جب کہ ابھی حضرت ابو ایوب انصاری رضی تعالیٰ عنہ کے مکان ہی میں تشریف فرما تھے آپ نے اپنے غلام حضرت زید بن حارثہ اور حضرت ابو رافع رضی تعالیٰ عنہما کو پانچ سو درہم اور دو اونٹ دے کر مکہ بھیجا تا کہ یہ دونوں صاحبان اپنے ساتھ حضور صلی تعالیٰ علیہ وسلم کے اہل و عیال کو مدینہ لائیں۔ چنانچہ یہ دونوں حضرات جا کر حضور صلی تعالیٰ علیہ وسلم کی دو صاحبزادیوں حضرت فاطمہ اور حضرت اُمِ کلثوم رضی تعالیٰ عنہما اور آپ صلی  اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی زو جہ مطہرہ ام المومنین حضرت بی بی سودہ رضی تعالیٰ عنہا اور حضرت اسامہ بن زید اور حضرت اُمِ ایمن رضی تعالیٰ عنہما کو مدینہ لے آئے۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی صاحبزادی حضرت زینب رضی تعالیٰ عنہا نہ آسکیں کیونکہ ان کے شوہر حضرت ابو العاص بن الربیع رضی تعالیٰ عنہ نے ان کو مکہ میں روک لیا اور حضور صلی تعالیٰ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی حضرت بی بی رقیہ رضی تعالیٰ عنہا اپنے شوہر حضرت عثمان غنی رضی تعالیٰ عنہ کے ساتھ ”حبشہ“ میں تھیں۔ انہی لوگوں کے ساتھ حضرت ابوبکر صدیق رضی تعالیٰ عنہ کے فرزند حضرت عبد رضی تعالیٰ عنہ بھی اپنے سب گھر والوں کو ساتھ لے کر مکہ سے مدینہ آ گئے ان میں حضرت بی بی عائشہ رضی تعالیٰ عنہا بھی تھیں یہ سب لوگ مدینہ آکر پہلے حضرت حارثہ بن نعمان رضی تعالیٰ عنہ کے مکان پر ٹھہرے۔“(سیرت مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم،ص180،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2208

تاریخ اجراء:30شعبان المعظم1446ھ/01مارچ2025ء