
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا یہ واقعہ سچ ہے کہ امام اعظم ابوحنیفہ نے اللہ کا دیدار کیا ہے کیونکہ اللہ کا دیدار تو حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم نے کیا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ نے خواب میں دیدار الہی کا سوبار شرف پایا ہے، اور یہ بات کئی ایک معتبر و مستند کتب میں مذکور ہے۔ تاہم! نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ آلہ و سلم کے دیدار الہی کرنے اورامام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کے دیدار الہی کرنے میں زمین و آسمان کا فرق ہے کہ: ہمارے آقا ومولا، حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نےدیدار الہی جاگتے ہوئے، سر کی آنکھوں سے کیا جبکہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ نے دیدار الہی سوتے ہوئے، حالت خواب میں کیا۔
علامہ شہاب الدین خفاجی رحمہ اللہ تعالی تحریر فرماتے ہیں:
”الاصح الراجح انہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم رای ربہ بعین راسہ حین اسری بہ کما ذھب الیہ اکثر الصحابة“
ترجمہ: مذہب اصح وراجح یہی ہے کہ نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے شبِ معراج اپنے رب کو جاگتی آنکھ سےدیکھا، جیسا کہ جمہور صحابہ کرام کا یہی مذہب ہے۔ (نسیم الریاض، فصل و اما رؤیة لربہ، ج 2، ص 303، مرکز اھلسنت برکات رضا، گجرات ھند)
درمختار اور المعتقد المنتقد میں ہے
(و اللفظ للاول) "رأى ربه في المنام مائة مرة
ترجمہ: امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ نے خواب میں اپنے رب عزوجل کو سو مرتبہ دیکھا۔ (در مختار، جلد 1، صفحہ 51، دار الفکر، بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-3389
تاریخ اجراء: 13 جمادی الاخریٰ 1446 ھ / 16 دسمبر 2024 ء