
مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی
فتوی نمبر: WAT-1446
تاریخ اجراء:10شعبان المعظم1444 ھ/03مارچ2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
معراج کی رات نبی
کریم ﷺ نے امامت فرمائی اورتمام انبیائے کرام علیہم
السلا م نے پیچھے نمازپڑھی،سوال یہ ہے کہ وہ کون سی
نمازپڑھی گئی تھی؟ نفل تھی یاکون سی تھی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ
الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
معراج کی رات نبی کریمﷺ نے تمام
انبیائے کرام علیہم
السلام کو جو نماز پڑھائی
وہ نفل نماز تھی ، اس کے متعلق علمائے کرام فرماتے ہیں یا تو وہ
تحیۃ المسجد کی نماز تھی یا معراج کی
کوئی خصوصی نماز تھی ۔
چنانچہ علامہ علی قاری علیہ
الرحمۃ معراج شریف میں نماز کی امامت کے متعلق
حدیثِ پاک نقل کرنے کے بعد اس
کی شرح میں لکھتے ہیں : "و لعل المراد بها صلوة التحية او يراد بها صلوة
المعراج علی الخصوصية" ترجمہ : اس نماز سے مراد نمازِ تحیة المسجد ہے یا معراج کی خصوصی نماز ہے ۔(مرقاۃ المفاتیح، کتاب الفضائل، باب فی
المعراج ، مطبوعہ: کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم