
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2044
تاریخ اجراء: 02جمادی الاخریٰ 1446 ھ/05 دسمبر 2024 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے طائف کے مقام پر اللہ عزوجل کی بارگاہ میں کوئی دعا فرمائی تھی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
جی ہاں! نبی پاک صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلم نے سفر طائف میں دعا فرمائی تھی اور اس دعا کے الفاظ یہ ہیں:
جامع الصغیر میں ہے :
’’اللهم إليك أشكو ضعف قوتي و قلة حيلتي و هو اني على الناس يا أرحم الراحمين! إلى من تكلني؟ إلى عدو يتجهمني أم إلى قريب ملكته أمري؟ إن لم تكن ساخطا علي فلا أبالي غير أن عافيتك أوسع لي أعوذ بنور وجهك الكريم الذي أضاءت له السموات و الأرض و أشرقت له الظلمات و صلح عليه أمر الدنيا و الآخرة أن تحل علي غضبك أو تنزل علي سخطك و لك العتبى حتى ترضى و لا حول و لا قوة إلا بك‘‘
یعنی اے اللہ پاک میں تیری بارگاہ میں عرض کرتا ہوں اپنی ضعفِ قوت کی، کم تدبیری کی اور لوگوں کے نزدیک کم رتبی کی، ارے رحم فرمانے والے رب! تو نے مجھے کس ترش رویہ والے دشمن کی طرف سپرد کردیا ہے یا کس قریب کی طرف سپرد کردیا ہے جس کو میرے معاملہ کا مالک بنایا۔ اے اللہ پاک اگر تو مجھ سے ناراض نہیں تو مجھے ان تکالیف کی کوئی پرواہ نہیں، مگر یہ کہ تیری عافیت میرے لئے وسیع ہے اور میں تیری ذات کریم کے نور (جس کے لئے آسمان روشن ہیں، اندھیرے ختم اور امور دین و دنیا اس پر قائم ہیں) کے وسیلے سے پناہ چاہتا ہوں، اس سے کہ مجھ پر تیرا غضب و ناراضی ہو اور تیری رضا کے حصول تک میں رضا طلب کرتا رہوں گا اور تیری ذات کے بغیر کسی چیز کی قوت و طاقت نہیں۔ (جامع الصغیر مع شرح فیض القدیر، جلد 2، صفحہ 119، مطبوعہ بیروت)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم