
فتوی نمبر:WAT-3600
تاریخ اجراء:23شعبان المعظم 1446ھ/22فروری2025ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
خوابوں کی تعبیر کا علم سیکھنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
خواب کی تعبیر کا علم سیکھنا بالکل جائز و درست ہے بلکہ انبیائے کرام خصوصاً حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وعلیہم وسلم ،صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین سے ثابت ہے،حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم اپنے اصحاب کے خوابوں کی تعبیر ارشاد فرتے تھے۔اصحاب رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم وعلیہم الرضوان میں سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تعبیر کے علم میں سب سے زیادہ ماہر تھے یونہی تابعین میں امام محمد بن سیرین، علم تعبیر کے ماہرامام گزرے ہیں ۔
مسلم شریف میں حدیث پاک ہے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" بينا أنا نائم، رأيت الناس يعرضون وعليهم قمص، منها ما يبلغ الثدي ومنها ما يبلغ دون ذلك ومر عمر بن الخطاب وعليه قميص يجره قالوا ماذا أولت ذلك يا رسول الله قال: «الدين»"ترجمہ: میں سویا ہوا تھا کہ دوران خواب میں نے دیکھا کہ مجھ پر لوگ پیش کئے جا رہے ہیں اس حال میں کہ انہوں نے قمیصیں پہنی ہوئی ہیں بعض کی قمیصیں سینے تک تھیں اور بعض لوگوں کی اس سے بھی کم، اور مجھ پر عمر بن الخطاب کو پیش کیا گیا۔ ان پر ایک ایسی قمیص تھی جس کو وہ گھسیٹ رہے تھے، صحابہ کرام علیہم الرضوان نے دریافت کیا : یا رسول اﷲ!(صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم) آپ نے اس کی کیا تعبیر فرمائی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اس کی تعبیر دین ہے۔ (صحیح مسلم،جلد4،صفحہ1859،د ار إحياء التراث العربي ، بيروت)
حضرت سیدنا محمد بن سیرین رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : " كان أعبر هذه الأمة بعد نبيها أبو بكر " ترجمہ: حضورنبیِّ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے بعد امت میں سب سے بڑے معبر یعنی خوابوں کی تعبیر بیان کرنے والے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہُ عنہ ہیں۔(کنزالعمال،جلد15،صفحہ516،مؤسسة الرسالة)
امام محمد بن سیرین علم تعبیر کے امام شمار ہوتے ہیں چنانچہ امام نووی لکھتے ہیں:”محمد بن سيرين الأنصارى :۔۔۔۔ الإمام فى التفسير، والحديث، والفقه، وعبر الرؤيا۔"ترجمہ:وہ تفسیر ،حدیث،فقہ،اور خوابوں کی تعبیربیان کرنے والے علم میں امام تھے ۔(تہذیب الاسماء ،جلد1،صفحہ 82،دارالکتب العلمیۃ،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم