Parindon Ke Panje Khane Ka Hukum?

 

پرندوں کے پنجے کھانے کا حکم؟

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-3400

تاریخ اجراء: 25جمادی الاخریٰ 1446ھ/28دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا پرندوں کے پنجے کھائے جا سکتے ہیں؟حوالہ بھی دے دیجیے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرغی،تیتر ، بٹیر، چڑیا، بگلا ، مرغابی،مور،طوطا،وغیرہ جتنے بھی حلال پرندے ہیں،جب ان کو شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو،توان کے پنجوں کو اچھی طرح دھو کر پاک و صاف کرکے کھانا ،جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں کہ پرندوں کے پنجے ایسے ہی ہیں جیسے جانوروں کے پائے ،پس جس طرح حلال جانوروں کے پائےکھاناجائزہے تواسی طرح حلال پرندوں کے پنجے کھانابھی جائزہے ۔

   درمختارمیں ہےاذا ماذکیت شاۃ فکلھا سوی سبع ففیھن الوبال“ترجمہ:جب بکری کو ذبح کیا جائے،تو سات اجزاء جن میں وبال ہے (اور کچھ ممنوعہ اجزاء)ان کے علاوہ بقیہ سب اجزاء کو کھاؤ۔(الدرالمختار مع ردالمحتار، مسائل شتی، ج 6، ص 750، دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم