شرکیہ نام والی ایپ استعمال کرنے کا حکم

جس ایپلیکیشن کا نام شرکیہ یا باطل معبود پر ہو اسے استعمال کرنا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گوگل کا ایک اے ائی ایپلیکیشن ’’Gemini‘‘ کے نام سے ہے جو کہ لاطینی دور کے باطل معبود ’’Gemini‘‘ کے نام پر رکھا گیا ہے اور اسلام میں شرک گناہ ہے، تو ایسے ایپلیکیشن جس کا نام ایسے شرکیہ اور باطل معبود کے نام پر رکھا ہو اُس کا استعمال کرنا کیسا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

الفاظ کا پس ِ منظر کچھ بھی ہوسکتا ہے، دیکھا یہ جائے گا کہ استعمال کرنے میں کوئی خلافِ شرع نیت یا تاثر یا عرف پایا جاتا ہے یا نہیں؟ سوال میں مذکور ایپ کو دنیا میں کروڑوں سے زائد لوگ استعمال کرتے ہیں اورکسی باطل معبود کا وہم بھی کسی کے ذہن میں نہیں آتا، جیسے دنوں کے انگریزی ناموں میں بھی ایسا ہی پس منظر ہے، لہٰذا ایسے الفاظ کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔

اشیاء میں اصل ان کا جائز ہونا ہے، چنانچہ الاشباہ و النظائر میں ہے:

’’الأصل في الأشياء الإباحة‘‘

ترجمہ: اشیاء میں اصل اباحت(یعنی جائز ہونا) ہے۔ (الاشباہ و النظائر، جلد 1، صفحہ 56، دار الكتب العلمية، بيروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری

فتویٰ نمبر: FAM-785

تاریخ اجراء: 20 ذی الحجۃ الحرام 1446 ھ / 17 جون 2025 ء