
مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری
فتوی نمبر:Web-482
تاریخ اجراء: 26محرم الحرام1444
ھ /25اگست2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں
اپنی ملکیت کا سونا مہنگا ہونے پر بیچ دینا اور سستا ہونے
کی صورت میں نہ بیچنا جائز ہے۔اپنی ملکیت
کی چیز کوئی بیچے تو سستی بیچے خواہ
مہنگی ہونے پر بیچے،جائز ہے جبکہ خرید و فروخت کی شرائط
پائی جائیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم